گلی کا عام سا چہرہ بھی پیارا ہونے لگتا ہے
Poet: عنایت By: عنایت, Abbottabadگلی کا عام سا چہرہ بھی پیارا ہونے لگتا ہے
محبت میں تو ذرہ بھی ستارا ہونے لگتا ہے
یہاں گم سم سے لوگوں پر کبھی پلکیں نہیں اٹھیں
اشارا کرنے والوں کو اشارا ہونے لگتا ہے
ہماری زندگی پر ہے ہمارے عشق کا سایہ
کہ ہم جو کام کرتے ہیں خسارا ہونے لگتا ہے
محبت کی عدالت بھی بھلا کیسی عدالت ہے
کہ جب بھی اٹھنے لگتے ہیں پکارا ہونے لگتا ہے
زمین و آسماں کے سارے صحرا رقص کرتے ہیں
کسی پر عشق جب بھی آشکارا ہونے لگتا ہے
عطاؔ بے صبر لوگوں کے کبھی برتن نہیں بھرتے
گزارہ کرنے والوں کا گزارا ہونے لگتا ہے
More Ahmed Ataullah Poetry
گلی کا عام سا چہرہ بھی پیارا ہونے لگتا ہے گلی کا عام سا چہرہ بھی پیارا ہونے لگتا ہے
محبت میں تو ذرہ بھی ستارا ہونے لگتا ہے
یہاں گم سم سے لوگوں پر کبھی پلکیں نہیں اٹھیں
اشارا کرنے والوں کو اشارا ہونے لگتا ہے
ہماری زندگی پر ہے ہمارے عشق کا سایہ
کہ ہم جو کام کرتے ہیں خسارا ہونے لگتا ہے
محبت کی عدالت بھی بھلا کیسی عدالت ہے
کہ جب بھی اٹھنے لگتے ہیں پکارا ہونے لگتا ہے
زمین و آسماں کے سارے صحرا رقص کرتے ہیں
کسی پر عشق جب بھی آشکارا ہونے لگتا ہے
عطاؔ بے صبر لوگوں کے کبھی برتن نہیں بھرتے
گزارہ کرنے والوں کا گزارا ہونے لگتا ہے
محبت میں تو ذرہ بھی ستارا ہونے لگتا ہے
یہاں گم سم سے لوگوں پر کبھی پلکیں نہیں اٹھیں
اشارا کرنے والوں کو اشارا ہونے لگتا ہے
ہماری زندگی پر ہے ہمارے عشق کا سایہ
کہ ہم جو کام کرتے ہیں خسارا ہونے لگتا ہے
محبت کی عدالت بھی بھلا کیسی عدالت ہے
کہ جب بھی اٹھنے لگتے ہیں پکارا ہونے لگتا ہے
زمین و آسماں کے سارے صحرا رقص کرتے ہیں
کسی پر عشق جب بھی آشکارا ہونے لگتا ہے
عطاؔ بے صبر لوگوں کے کبھی برتن نہیں بھرتے
گزارہ کرنے والوں کا گزارا ہونے لگتا ہے
عنایت






