گوری گھونگھٹ میں شرمائے
ڈر کے مارے شوہر بےچارہ پاس نہ اسکےجائے
گوری گھونگھٹ میں شرمائے
گوری پیا کو پاس بلائے پیا کا دیکھ کے دل گھبرائے
آخر تھک کے وہ چلائی بات سنو اے! دولہا بھائی
تیرا میرا پیا ر کا رشتہ کون تجھے سمجھائے
گوری گھونگھٹ میں شرمائے
دلہن نے جو آنکھ دکھائی دولہا دوڑا دے کے دہائی
شادی بس کی بات نہیں ہے مجھکو بچاؤ پیارے بھائی
گھر سے باہر بھاگ کے نکلا ساتھ یہ شور مچائے
گوری گھونگھٹ میں شرمائے
دولہے کو بہلا پھسلا کر گھر لے آئے اسکو منا کر
لاکھوں اسکی منتیں کیں پر ساتھ وہ آیا شرط لگا کر
کمرے میں نہ جاؤں اکیلا ساتھ امی بھی جائے
گوری گھونگھٹ میں شرمائے
دولہا بہت تھا کھانے والا بات اپنی منوانے والا
گھر میں لاڈلا تھا وہ سب کا ہر کوئی اسکا چاہنے والا
آگئے دن برے اب اسکے ہر پل جوتے کھائے
گوری گھونگھٹ میں شرمائے
دولہے میاںتھے بھولے بھالے سیدھےسادھے اللہ والے
بیگم جی کی بات ہی چھوڑو آفت تھے سب سالیاں سالے
ساس سسر کا نام جو آئے جان نکلتی جائے
گوری گھونگھٹ میں شرمائے