Add Poetry

گونگے لبوں پہ حرف تمنا کیا مجھے

Poet: پروین شاکر By: Anila, Peshawar
Gungay Labon Pay Harf Tamanna Kya Mujhe

گونگے لبوں پہ حرف تمنا کیا مجھے
کس کور چشم شب میں ستارا کیا مجھے

زخم ہنر کو سمجھے ہوئے ہے گل ہنر
کس شہر نا سپاس میں پیدا کیا مجھے

جب حرف ناشناس یہاں لفظ فہم ہیں
کیوں ذوق شعر دے کے تماشا کیا مجھے

خوشبو ہے چاندنی ہے لب جو ہے اور میں
کس بے پناہ رات میں تنہا کیا مجھے

دی تشنگی خدا نے تو چشمے بھی دے دیے
سینے میں دشت آنکھوں میں دریا کیا مجھے

میں یوں سنبھل گئی کہ تری بے وفائی نے
بے اعتباریوں سے شناسا کیا مجھے

وہ اپنی ایک ذات میں کل کائنات تھا
دنیا کے ہر فریب سے ملوا دیا مجھے

اوروں کے ساتھ میرا تعارف بھی جب ہوا
ہاتھوں میں ہاتھ لے کے وہ سوچا کیا مجھے

بیتے دنوں کا عکس نہ آئندہ کا خیال
بس خالی خالی آنکھوں سے دیکھا کیا مجھے

Rate it:
Views: 2775
02 Jul, 2021
Related Tags on Parveen Shakir Poetry
Load More Tags
More Parveen Shakir Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets