Add Poetry

گو آشنا قلم کے تھے حسن بیاں سے ہم

Poet: Haya Ghazal By: Haya Ghazal, Karachi

گو آشنا قلم کے تھے حسن بیاں سے ہم
آگے بڑھے نہ قصہ ء عشق بتاں سے ہم

لفظوں کےپیچ وخم نے ہی الجھاکررکھدیا
کچھ بھی نہ کہہ سکےکبھی اپنی زباںسےہم

گو حوصلے تھے زاد سفر ذی حیات میں
ہارے ہیںدل کے بڑھتے مگرخوش گماں سےہم

آ نسو ہیں یا لہو ہے تبسم کی آ ڑ میں
کیوں لگ رہےہیں اپنےہی اب رازداں سے ہم

منزل کاہر نشاں ہی دھند میں ہےکھو گیا
شاید بچھڑ گئے ہیں یونہی کارواں سے ہم

خودسے چھپاکے لکھی ہے اک داستان غم
کرتےہیں عشق یوں بیاں سارےجہاںسےہم

خودہی بھڑک کےخرمن نفرت کوپھونک دیں
ایسے چراغ ڈھونڈ کر لائیں کہاں سے ہم

ایسا نہ ہو کہ وقت وہ آ جائے لو ٹ کر
رہ جائیں اک بار پھر بے نشاں سے ہم
 

Rate it:
Views: 512
03 Apr, 2015
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets