Add Poetry

گیا تو مجھ کو سپردِ عذاب کر کے گیا

Poet: Sadaf Ghori By: Sadaf Ghori, Quetta

گیا تو مجھ کو سپردِ عذاب کر کے گیا
وہ شہر دل کی بھی حالت خراب کر کے گیا

وہ زخم جن کے مہکنے کا احتمال نہ تھا
انہیں بھی اپنی ہوا سے گلاب کرکے گیا

مثالِ ابر مری کشتِ جاں پہ یوں برسا
کہ روح تک مری آنکھیں چناب کر کے گیا

اسے تو خیر کہاں رت جگوں کی فرصت تھی
مرے لے مری نیندیں بھی خواب کرکے گیا

میں موج موج ہوئی اس کی مدح خواں مشہور
وہ یم بہ یم مری سوچیں سراب کرکے گیا

قرار سے نہیں رہنے دیا مجھے اس نے
وہ مجھ کو واقف صد اضطراب کر کے گیا

میں اے صدفؔ تھی مجسم سوال سرتاپا
وہ لمس لمس مجھے لا جواب کرکے گیا

Rate it:
Views: 382
23 May, 2014
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets