دل یہ میرا کدھر گیا ہوگا؟
ریزہ ریزہ بکھر گیا ہو گا
تیرے کوچے میں گر نہیں آیا
شاید ! مجنوں وہ مر گیا ہو گا
رات گریہ میں کیوں کٹی میری؟
زخم الفت، ابھر گیا ہو گا
بیچ رستے میں چھوڑنے والے
کیسے تنہا تو گھر گیا ہو گا؟
تم آئے ہو ملنے شامی سے
'اٗس' کے پیچھے نگر گیا ہو گا