ھمدردی

Poet: علامہ اقبال By: sumera ataria, GUDDU
Hmdrdi

ٹہنی پہ کسی شجر کی تنہا
بلبل تھا کوئی اداس بیٹھا

کہتا تھا کہ رات سر پہ آئی
اڑنے چگنے میں دن گزارا

پہنچوں کس طرح آشیاں تک
ہر چیز پہ چھا گیا اندھیرا

سنکر بلبل کی آہ و زاری
جگنو کوئی پاس ہی سے بولا

حاضر ہوں مدد کو جان و دل سے
کیڑا ہوں اگرچہ میں ذرا سا

کیا غم ہے جو رات ہے اندھیری
میں راہ میں روشنی کرونگا

اللہ نے دی ہے جو مجھکو مشعل
چمکا کے مجھے دیا بنا یا

ہیں لوگ وہی جہاں میں اچھے
آتے ہیں جو کام دوسروں کے

Rate it:
Views: 5762
18 Aug, 2012