ہجر میں اتنا خسارہ تو نہیں ہو سکتا
Poet: عابد By: عابد, Dera Ghazi Khanہجر میں اتنا خسارہ تو نہیں ہو سکتا
ایک ہی عشق دوبارہ تو نہیں ہو سکتا
چند لوگوں کی محبت بھی غنیمت ہے میاں
شہر کا شہر ہمارا تو نہیں ہو سکتا
کب تلک قید رکھوں آنکھ میں بینائی کو
صرف خوابوں سے گزارا تو نہیں ہو سکتا
رات کو جھیل کے بیٹھا ہوں تو دن نکلا ہے
اب میں سورج سے ستارہ تو نہیں ہو سکتا
دل کی بینائی کو بھی ساتھ ملا لے گوہرؔ
آنکھ سے سارا نظارا تو نہیں ہو سکتا
More Afzal Gauhar Rao Poetry
ہجر میں اتنا خسارہ تو نہیں ہو سکتا ہجر میں اتنا خسارہ تو نہیں ہو سکتا
ایک ہی عشق دوبارہ تو نہیں ہو سکتا
چند لوگوں کی محبت بھی غنیمت ہے میاں
شہر کا شہر ہمارا تو نہیں ہو سکتا
کب تلک قید رکھوں آنکھ میں بینائی کو
صرف خوابوں سے گزارا تو نہیں ہو سکتا
رات کو جھیل کے بیٹھا ہوں تو دن نکلا ہے
اب میں سورج سے ستارہ تو نہیں ہو سکتا
دل کی بینائی کو بھی ساتھ ملا لے گوہرؔ
آنکھ سے سارا نظارا تو نہیں ہو سکتا
ایک ہی عشق دوبارہ تو نہیں ہو سکتا
چند لوگوں کی محبت بھی غنیمت ہے میاں
شہر کا شہر ہمارا تو نہیں ہو سکتا
کب تلک قید رکھوں آنکھ میں بینائی کو
صرف خوابوں سے گزارا تو نہیں ہو سکتا
رات کو جھیل کے بیٹھا ہوں تو دن نکلا ہے
اب میں سورج سے ستارہ تو نہیں ہو سکتا
دل کی بینائی کو بھی ساتھ ملا لے گوہرؔ
آنکھ سے سارا نظارا تو نہیں ہو سکتا
عابد






