Add Poetry

ہر گوہر طلب مجھے بے انتہا ملا

Poet: Khalid ROOMI By: Khalid ROOMI, Rawalpindi


ہر گوہر طلب مجھے بے انتہا ملا
اللہ کے کرم سے غم مصطفٰی ملا

جب بھی ملا کسی کو تو بے التجا ملا
صد شکر آپ سا ہمیں حاجت روا ملا

جز مصطفٰی کہیں کسے ہم داستان غم
دکھ درد سے ہمارے وہی آشنا ملا

سر پر رہیں بنی کی مسلسل عنایتیں
ہر اک قدم پہ لطف شہ انبیا ملا

حاجت رہی نہ کاسہ و کشکول کی ہمیں
اس در پہ آکے سبکو طلب سے سوا ملا

جو لطف مصطفٰی کی غلامی میں ہے نہاں
دل کو کہیں جہاں میں نہ ایسا مزا ملا

اس پر ہیں آشکار حقیقت کے راز سب
نسبت نبی سے جس کو ہے، اس کو خدا ملا

سورج پھرا جو الٹا تو ٹکڑے ہوا قمر
یکتا تری طرح سے ترا معجزا ملا

کشتی کنارے آپ مری جا لگے گی اب
مشکل کا خوف کیا ، جسے مشکل کشا ملا

اللہ نے حضور کی عظمت بڑھائی یوں
ہر تاجدار ان کے ہی در کا گدا ملا

شہرہ ہوا جہان میں میرا اسی طفیل
نعت نبی کا مجھکو الگ ہی صلہ ملا

رومی کو ڈھونڈتے تھے زمانے میں در بدر
ہم کو در حبیب خدا پر پڑا ملا

Rate it:
Views: 442
08 Oct, 2011
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets