عیدِ قرباں آئی تو اپریل تھی پہلی اس نے کہا آجا تجھے کھلاؤں گا بچھیا گئے تو رکھا سامنے ہرا سا گھاس پھوس پوچھا تو کہا، تھا کہا، کھلاؤں گا بھجیا