میرے ساتھ دوستوں کی دی ہوئی رسوائیاں بہت ہیں
میرے دفاع کے لیے چاچیاں تایاں بہت ہیں
سردیوں میں اوڑھنے کو ایک چادر نہیں ملتی
یوں کہنے کو تو گھر میں رضائیاں بہت ہیں
کیسے کوئی اچھا سا تحفہ ان کی نذر کریں
ہماری تنخواہ کم اور مہنگائیاں بہت ہیں
ہم دونوں میں ان بن تو آخر ہونی تھی
ہمارے دشمنوں نے ہوائیاں اڑائیاں بہت ہیں
یوں تو کئی ویب سائٹ ہیں انٹرنیٹ پر اصغر
مگر ہماری ویب نے دھومیں مچائیاں بہت ہیں