Add Poetry

ہم خالی پیٹ سرحد پر

Poet: Zahid Imroz By: Sadiq, khi
Hum Khaali Pait Sarhad Par

ہم خالی پیٹ سرحد پر
ہاتھوں کی امن زنجیر نہیں بنا سکتے
بھوک ہماری راتیں خشک کر دیتی ہے
آنسو کبھی پیاس نہیں بجھاتے
رجز قومی ترانہ بن جائے
تو زرخیزی قحط اگانے لگتی ہے
بچے ماں کی چھاتیوں سے
خون چوسنے لگتے ہیں
کوئی چہروں پہ پرچم نہیں بناتا
اور یوم آزادی پر لوگ
پھلجھڑیاں نہیں اپنی خوشیاں جلاتے ہیں
فوج کبھی نغمے نہیں گنگنا سکتی
کہ سپاہی کھیتیاں اجاڑنے والے
خود کار اوزار ہوتے ہیں

کیا پھول نوبیاہتا عورت کے بالوں
اور بچوں کے لباس پر ہی جچتا ہے
کاش
وطن کی حد حدود کے تعین کے لیے
پھولوں کی کیاریاں
آہنی تاروں کا متبادل ہوتیں

Rate it:
Views: 751
18 Jan, 2017
More Zahid Imroz Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets