ہم رشک کو اپنے بھی گوارہ نہیں کرتے مرتے ھیں ولے ان کی تمنا نہیں کرتے درپردہ انھیں غیر سے ھے ربط نہانی ظاہر کا یہ پردہ ھے کہ پرواہ نہیں*کرتے یہ باعث تومیدی ارباب ہوس ھے غالب کو برا کہتے ھو اچھا نہیں کرتے