ہو صبح، ہر ایک شام ان پر، درود ان پر، سلام ان پر
رہے یہ قائم مقام ان پر، درود ان پر، سلام ان پر
جو دیکھ لیں ایک بار صورت، تو ہو گئے ہیں وہ پھر انہی کے
فدا ہوئے پھر تمام ان پر، درود ان پر، سلام ان پر
سلامتی ہے تو برکتیں بھی، نصیحتیں ہیں عقیدتیں بھی
ہے جو بھی اترا کلام ان پر، درود ان پر، سلام ان پر
درود کا بھی، سلام کا بھی، جو سلسلہ ہے عقیدتوں کا
رہے یہ جاری دوام ان پر، درود ان پر، سلام ان پر
میں صدیوں نعتیں اگرچہ لکھ لوں تو پھر بھی تعریف ہی میں خالد
حروف ہیں ناتمام ان پر، درود ان پر، سلام ان پر