Add Poetry

ہے آرزو کہ سچ ہو وہ سپنا کہیں جسے

Poet: Haya Ghazal By: Haya Ghazal, Karachi

ہے آرزو کہ سچ ہو وہ سپنا کہیں جسے
ایسا نہیں ہے کو ئ تمنا کہیں جسے

وہ نقش بے قرار کہ دنیا کہیں جسے
اب تک نہ مل سکا ہمیں بینا کہیں جسے

یوں تو ہزار چہرے مرے گرد ہیں جمع
کوئ نہیں ہے ایسا کہ اپنا کہیں جسے

جس کو خبر نہیں خود اپنے وجود کی
ہم سا بھی کیاکوئ ہےکہ تنہا کہیں جسے

خود کو نگاہ یاس کی زد سے بچایئے
قاتل ہے خردوہوش کی مینا کہیں جسے

یہ درد،رنج،کرب و الم ابتداء کے ہیں
ہے انتہائے عشق وہ مرنا کہیں جسے

کیوں دے رہی ہیں جھوٹی تسلی کہ یہ غزل
اتنا تو جی رہی ہے کہ جینا کہیں جسے

Rate it:
Views: 357
25 Aug, 2015
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets