Add Poetry

ہے ترا گال مال بوسے کا

Poet: انشاء اللہ خان انشا By: Sami, Karachi
Hai Tra Gaal Maal Bosay Ka

ہے ترا گال مال بوسے کا

کیوں نہ کیجے سوال بوسے کا

منہ لگاتے ہی ہونٹھ پر تیرے

پڑ گیا نقش لال بوسے کا

زلف کہتی ہے اس کے مکھڑے پر

ہم نے مارا ہے جال بوسے کا

صبح رخسار اس کے نیلے تھے

شب جو گزرا خیال بوسے کا

انکھڑیاں سرخ ہو گئیں چٹ سے

دیکھ لیجے کمال بوسے کا

جان نکلے ہے اور میاں دے ڈال

آج وعدہ نہ ٹال بوسے کا

گالیاں آپ شوق سے دیجے

رفع کیجے ملال بوسے کا

ہے یہ تازہ شگوفہ اور سنو

پھول لایا نہال بوسے کا

عکس سے آئنے میں کہتا ہے

کھینچ کر انفعال بوسے کا

برگ گل سے جو چیز نازک ہے

واں کہاں احتمال بوسے کا

دیکھ انشاؔ نے کیا کیا ہے قہر

متحمل یہ گال بوسے کا

Rate it:
Views: 534
01 Feb, 2021
More Insha Allah Khan Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets