ہے یہ تکیہ تری عطاؤں پر

Poet: Altaf Hussain Hali By: ulfat, khi
Hai Yeh Takiya Tri Atao Par

ہے یہ تکیہ تری عطاؤں پر
وہی اصرار ہے خطاؤں پر

رہیں نا آشنا زمانہ سے
حق ہے تیرا یہ آشناؤں پر

رہروو با خبر رہو کہ گماں
رہزنی کا ہے رہنماؤں پر

ہے وہ دیر آشنا تو عیب ہے کیا
مرتے ہیں ہم انہیں اداؤں پر

اس کے کوچہ میں ہیں وہ بے پر و بال
اڑتے پھرتے ہیں جو ہواؤں پر

شہسواروں پہ بند ہے جو راہ
وقف ہے یاں برہنہ پاؤں پر

نہیں منعم کو اس کی بوند نصیب
مینہ برستا ہے جو گداؤں پر

نہیں محدود بخششیں تیری
زاہدوں پر نہ پارساؤں پر

حق سے درخواست عفو کی حالیؔ
کیجے کس منہ سے ان خطاؤں پر

Rate it:
Views: 1660
31 Jan, 2019
More Altaf Hussain Hali Poetry