یادِ مدینہ آئے مدینہ ہی جا رہے ہیں
ذکرِ نبیﷺ سے دوری مجھکو بلا رہے ہیں
سرخی سحر، شفق کی اتری ہے ہر نظر میں
آتی ہے مجھ کو خوشبو مدینہ دکھا رہے ہیں
دل کو سکون ملتا ہے ذکرِ رسولﷺ سے ہی
ان کی نگاہیں کوثر، تسنیم پا رہے ہیں
ہم تو گداے در ہیں ہمارے لیے بھی سن لے
رب نے کہا ہے میرا ، ہر اک بتا رہے ہیں
ہم نے وفا کی جھولی بھر دی ہے گوہروں سے
آنکھیں ہماری کانیں، عادت سخا رہے ہیں
محبوبؐ وہ خدا کے ، ہر جا ہے ان کی شاہی
رب کی صلوۃ ان پر، ہر اک فدا رہے ہیں
پیوستہ ہے تجھی سے ہر آسِ اے وشمہ جی
تیری طرف ہی دل سے ہر اک دعارہے ہیں
وشمہ خان وشمہ