یاد جب آجائے گا اس کا پلٹ کر دیکھنا
چلتے چلتے پاؤں ہو جائیں گے پتھر دیکھنا
خود سمجھ جاؤ گے اس کی چاہتوں کا رخ ہے کیا
تم ہواؤں میں کبھی پتے اڑا کر دیکھنا
تم کو آئے گی یقینا" میری بھی خوشبو کہیں
تم کبھی اوراق ماضی کے الٹ کر دیکھنا
وہ جب آیا تو کھلے گا تم پہ مفہوم_ بہار
اس کا چہرا دیکھ لینا ہے گل_ تر دیکھنا
منتظر بیٹھی ہوں ساحل پر میں پتھر کی طرح
میری جانب آئے گا اک دن سمندر دیکھنا
رفتہ رفتہ میں نے سیکھا جگ میں جینے کا چلن
سب سے ہنس کر بولنا اور مسکرا کر دیکھنا
اس قدر ارزاں نہیں یہ زندگی ، تم بھی صدف
پاؤں پھیلانے سے پہلے اپنی چادر دیکھنا