یہ بات سچ ہے کہ تیرا مکان اونچا ہے

Poet: ذیشان By: ذیشان, Dadu

یہ بات سچ ہے کہ تیرا مکان اونچا ہے
تو یہ نہ سوچ ترا خاندان اونچا ہے

کمال کچھ بھی نہیں اور شہرتوں کی طلب
سنبھل کے تیر چلانا نشان اونچا ہے

کہیں عذاب نہ بن جائے اس کا سایہ بھی
ستون ٹوٹے ہوئے سائبان اونچا ہے

مجھے یقین ہے تو شرط ہار جائے گا
کہ دسترس سے تری آسمان اونچا ہے

وہ قاتلوں کو چھڑا لائے گا عدالت سے
ہے اس کی بات مدلل بیان اونچا ہے

قبول کرتا نہیں یہ دلوں کے رشتوں کو
سماج تیرے مرے درمیان اونچا ہے

اسی غرور میں داناؔ سروں سے چھت بھی گئی
ترے مکان سے میرا مکان اونچا ہے
 

Rate it:
Views: 127
22 Jul, 2025