قوم کے ذمہ داروں کا دیکھو کاروبار
بھوکی ننگی جنتا پر ہوتا اتیاچار
اپنی روٹی چاند ہوئی دودھ دہی کو کیا جانو
لگا گہن ہے سبزی پہ کالی سب ہی دال ہوئی
ہر راہ پہ کوئی رہزن ہے ہر موڑ پے کوئی دشمن ہے
ہر شخص یہاں ہے بیگانہ ہر روح یہاں پیاسی ہے
فریاد یہاں تو ہوتی ہے انصاف یہاں کب ہوتا ہے
اور خون جگر سے یارمیرے کب پیٹ کا دوزخ بجھتا ہے
دریا کو یہ خشک نہ کردے بستی کو صحرا نہ کدے
یہ تشنہ لبوں کا پرچم ہے اور خاک و خون کی آندھی ہے