Add Poetry

یہ تیر جان بوجھ کے کھایا نہ جائے گا

Poet: اکرم By: اکرم, Nawabshah

یہ تیر جان بوجھ کے کھایا نہ جائے گا
اس رابطے کو اور بڑھایا نہ جائے گا

اب آستیں میں سانپ کی کوئی جگہ نہیں
بازو پہ اب کسی کو سلایا نہ جائے گا

دل چاہئیے ہے آپ کو حاضر ہے دل مرا
بس شرط یہ ہے اِس کو دُکھایا نہ جائے گا

اُس روشنی سے بھیک تُجھے مل گئی اگر
صدیوں ترا چراغ بُجھایا نہ جائے گا

آنکھوں میں یہ چمک ہے اُسی چاند سے عمیر
کھڑکی سے اب نظر کو ہٹایا نہ جائے گا

Rate it:
Views: 4
19 Sep, 2025
More Umair Mushtaq Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets