مدینہ میں جاؤں ، یہ دل چاہتا ہے
واپس نہ آؤں،یہ دل چاہتا ہے
لب پہ ہر دم مرے ہو درود و سلام
نعتیں اُن کی سناؤں،یہ دل چاہتا ہے
کھو جاؤں اُن کی محبت میں اس قدر
خبر اپنی نہ پاؤں،یہ دل چاہتا ہے
وہ آقا ہیں سب کے ، وہ داتا ہیں سب کے
انہی کا ہی کھاؤں ، یہ دل چاہتا ہے
در پہ وہ اپنے مجھے بھی بُلا لیں
دکھڑے سب سناؤں ، یہ دل چاہتا ہے
مرے گھر بھی تشریف وہ لائیں کسی دن
پلکیں اپنی بچھاؤں ، یہ دل چاہتا ہے
رب بھی ہو راضی ، مصطفی ﷺ بھی ہو شاد
زندگی ایسی بِتاؤں ، یہ دل چاہتا ہے
ولادت پہ ان کی ، ساری دنیا بھی دیکھے
ایسی خوشیاں مناؤں ، یہ دل چاہتا ہے
سہارا ہیں وہ میرا ، میرا آسرا ہیں
سبھی کو بتاؤں ،یہ دل چاہتا ہے
شاد کریں گے آباد کریں گے، دکھ درد سے وہ آزاد کریں گے
داغِ دل انہی کودکھاؤں ، یہ دل چاہتا ہے