یہ دوستی دلی رشتہ ہے یہ ٹوٹیں گے کیسے
میں تو خود دوستانہ ہوں میں بیوفا ہوں گے کیسے
میرے دوستوں سے بچھڑ کر حیرت ہوں اپنے قسمت پر
خدایا! میرے دوستوں کو پھر سے دوستی کی خیال عطا کر
خوبصورت زندگی کو کس کی نظر لگ گئی اے دوست
جو دوست بات کرنے کو ترستے تھے ابھی یاد بھی نہیں کرتے
مہندی رنگ لاتی ہے سوکھ جانے کے بعد
دوست تیرے یاد آتے ہیں دور جانے کے بعد
دوست تجھ سے بچھڑ جانا کبھی سوچا نہ میں نے
اب یہ حقیقت دیکھ کر اکثر مایوس رہتا ہوں میں
لکھتے رہیں گے ہم تاج کبھی تھکتا نہٰیں
جب تک یہ دنیا ہمارے فیصلے نہ کرے