یہ عید بھی گزر جائے گی تیرے بغیر
چلتا رہے گا میری زندگی کا سفر تیرے بغیر
لوگ عید کی خوشیاں منائیں گے اور میں روتا رہوں گا تیرے بغیر
میں تو ڈھوبا ہوں تیرے عشق میں کیا تُو بھی اُداس ہے میرے بغیر
مت تڑپا مجھے راہے عشق میں فہیم
ایک بار آکر دیکھ کتنا تنہاہ ہوں میں تیرے بغیر