وہ پھیلا کےدامن اپنا اس ادا سے بیٹھ رہے گرے گا خود جھولی میں انکی پھل جیسے ‘آئی کیب‘ کی صورتحال دیکھ کر لگا ہمکو کسی بندر کےہاتھ لگ گیا ہو ناریل جیسے