آپ سے دل لگا کے دیکھ لیا
ہم نےخودکو مٹاکے دیکھ لیا
حال ہوتا ہےکیا اسیری میں
قید میں انکی جا کے دیکھ لیا
ان پہ ہوتا ہے کچھ اثرکہ نہیں
ہم نے نظریں ملا کے دیکھ لیا
درد کے ان طویل رستوں پر
ہم نے دل کو چلا کے دیکھ لیا
پیاس بجھتی نہیں سمندرکی
ہم نے دریا لٹا کے دیکھ لیا
خارپھربھی چمن میں ملتےہیں
ہم نے دامن بچا کے دیکھ لیا
کانپتی ، ڈولتی صداؤں کو
اپنی چپ میں سماکے دیکھ لیا
دور ہوتے نہیں ہیں اندھیارے
ہم نے دل کو جلا کے دیکھ لیا