Add Poetry

" بہشت"

Poet: Mobeen Nisar By: Mobeen Nisar, Islamabad
Bahisht

خلعت_ بہشت ریشم و اطلس کی ہے
پہنے ہوئے باوقار کھڑے ہیں

ماتھوں پر محرابوں کے نشاں ھیں
سینے ایمان سے بھر ے ہیں

ساقیٴ کوثر کا دست_ شفاعت ہے
پیاسے قطار در قطار کھڑے ہیں

انجیر، زیتون اور سب میووٴں سے
فردوس_ بریں کے درخت لدے ہیں

تاحد_ نظر سبزے کی بہار ہے
جنت کے سب باغ ہرے ہیں

چشمے ہیں صاف شفاف پانی کے
پینے میں آب_ حیات کے مزے ہیں

تہہ بہ تہہ کیلوں کے درخت ہیں
بیریوں کو نہ خار لگے ہیں

پر تعیش محلوں کے در و دیوار
نظروں میں چمک رہے ہیں

نہریں رواں دودھ اور شہد کی
شراب_ طہور سے جام بھرے ہیں

جو چاہیں گے کھا ئیں گے
پرندوں کے گوشت لذیذ بڑے ہیں

حوریں جیسے سفید آبدار موتی
خدمت کیلئے خدمت گار کھڑے ہیں

اہل_ جنت کو کچھ غم نہیں ھے
سبز کالینوں پر مسند سجے ہیں

بیٹھے ہیں سائیوں میں تکیے لگائے
زمرد ، مرجان اور یاقوت جڑے ہیں

شوق_ دیدار_ رب میں ، منتظر !
آنکھوں کے انتطار کڑے ہیں

Rate it:
Views: 770
06 Sep, 2014
Related Tags on Sufi Poetry
Load More Tags
More Sufi Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets