Add Poetry

جنازہ نکلا ہے تہذیب کا

Poet: محمد اطہر طاہر By: Athar Tahir, Haroonabad

جنازہ نکلا ہے تہذیب کا
مردہ ضمیری کی حد ہوگئی ہے
فرنگی رسموں کو فروغ دے کر
یہ بیج کیسے بو رہے ہیں۔۔؟
خواب غفلت میں سو رہے ہیں
فراموش کرکے افکار و عقائد
کیوں جہنم کے ہو رہے ہیں۔۔؟
فرنگیوں کے نمائندوں نے
صنفِ نازک کو ورغلایا
اعتدالی کا سبق دے کر
مرد و زن کا فرق مٹایا
آزادیءِ نسواں کی راہ دکھائی
بنتِ حوا میداں میں آئی
حجاب و عفاف اتار پھینکا
جھجکی نہ سمٹی نہ ہی شرم آئی
اطراف میں ہے مایوسی چھائی
اے دانشورو۔! اے میرے رہبرو!
امید کیسی ہے اب نسل نو سے؟

Rate it:
Views: 361
05 Nov, 2015
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets