Add Poetry

 جو بڑا جِتنا ہے ڈاکُو اُس بڑے منصب پہ ہے

Poet: رشید حسرتؔ By: رشید حسرتؔ, کوئٹہ

 جو بڑا جِتنا ہے ڈاکُو اُس بڑے منصب پہ ہے
آہ و زاری پر ہے دُنیا اور شِکوہ لب پہ ہے

حُکم جاری کر دیا ہے دیس کے حاکِم نے یہ
ضابطہ جو میں نے رکھا ہے وہ لازِم سب پہ ہے

بُھوک سے مجبور ہو کر لوگ خُود سوزی کریں
اور حاکِم ہے کہ ہر دِن نِت نئے کرتب پہ ہے

تُم کو مخلُوقِ خُدا پر رحم کُچھ آتا نہِیں
تُف تُمہاری حُکمرانی پر، تُمہارے ڈھب پہ ہے

عدل سے مایُوس بوڑھی ماں نے یہ رو کر کہا
اب تو بیٹا فیصلہ رکھا یہ ہم نے ربّ پہ ہے

اپنی ناکامی کی کالک دُوسروں کے مُنہ ملی
کیا کِیا ہے تُم نے اب جو ساری تُہمت تب پہ ہے

جو ترقّی کا کبھی وعدہ کِیا لوگوں کے بِیچ
تُم نے منصُوبہ اُٹھا رکھا بھی آخر کب پہ ہے؟

تھا وہ پاکِیزہ مگر ہم نے خروشیں ڈال دِیں
بس ترقّی کا ہماری اِنحصار اُس چھب پہ ہے

کیسی حسرتؔ آس رکھی، کیا ہُوئے ہیں دِن نصِیب
اب وہ مایُوسی کا عالم ہے کہ تکیہ شب پہ ہے

Rate it:
Views: 610
22 Oct, 2021
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets