Add Poetry

رخصت ، اے لخت جگر !

Poet: Sadaf Ghori By: Sadaf Ghori, Quetta

مبارک
مبارک نیا یہ زمانہ تمھیں
نئی زندگی کا فسانہ تمھیں
یہ آنگن نیا اور گھرانہ تمھیں
نئے گلستاں کا سجانا تمھیں
میری جاں بزرگوں کا کہنا سنو
حیا بیٹیوں کا ہے گہنا سنو
خلوص و لگن آرزو میں رہے
عقیدت سدا جستجو میں رہے
کہ تلقین_ دیں آبرو میں رہے
یہ سر سے نہ آنچل ہٹانا کھبی
نصیحت نہ میری بھلانا کبھی
بلا اذن گھر سے نہ جانا کبھی
قدم بھی نہ تنہا اٹھانا کبھی
‏ہے لازم ادب تم پہ سسرال کا
نشاں ہے یہی نیک اقبال کا
ہو والد کی عزت و عظمت بھی تم
ہو تصویر شرم و شرافت بھی تم
بدا گھر سے بابل کے ہوتی ہو تم
کیوں اشکوں کے موتی پروتی ہو تم
ہے بیٹی پرائی ، یہ رسم_ جہاں
کہ رکھتے نہیں گھر میں بیٹی یہاں
وقت_ رخصت ہے اشکوں کی برسات ہے
آخری بس یہی اپنی سوغات ہے
ہے صدف کی دعا تم سلامت رہو
مسکراتی ہوئی تا قیامت رہو

Rate it:
Views: 546
21 Jan, 2014
Related Tags on Occassional / Events Poetry
Load More Tags
More Occassional / Events Poetry
غالب و اقبال ہوں نہ رُوحِ میر غالب و اقبال ہوں نہ رُوحِ میر
تذکرہ اجداد کا ہے نا گزیر
بھُول سکتا ہوں نوشہرہ کس طرح
جس کی مِٹّی سے اُٹھا میرا خمیر
پکّی اینٹوں سے بنی گلیوں کی شان
آج تک ہوں اسکی یادوں کا اسیر
دُور دُور تک لہلہاتے کھیت تھے
آہ وہ نظّارہ ہائے دلپذیر
میرے گھر کا نقشہ تھا کچھ اس طرح
چند کمرے صحن میں منظر پذیر
صحن میں بیت الخلا تھی اک طرف
اور اک برآمدہ بیٹھک نظیر
صحن میں آرام کُرسی بھی تھی ایک
بیٹھتے تھے جس پہ مجلس کے امیر
پیڑ تھا بیری کا بھی اک وسط میں
چار پائیوں کا بھی تھا جمِّ غفیر
حُقّے کی نَے پر ہزاروں تبصرے
بے نوا و دلربا میر و وزیر
گھومتا رہتا بچارا بے زباں
ایک حُقّہ اور سب برناؤ پیر
اس طرف ہمسائے میں ماسی چراغ
جبکہ ان کی پشت پہ ماسی وزیر
سامنے والا مکاں پھپھو کا تھا
جن کے گھر منسوب تھیں آپا نذیر
چند قدموں پر عظیم اور حفیظ تھے
دونوں بھائی با وقار و با ضمیر
شان سے رہتے تھے سارے رشتے دار
لٹکا رہتا تھا کماں کے ساتھ تیر
ایک دوجے کے لئے دیتے تھے جان
سارے شیر و شکر تھے سب با ضمیر
ریل پیل دولت کی تھی گاؤں میں خوب
تھوڑے گھر مزدور تھے باقی امیر
کھا گئی اس کو کسی حاسد کی آنکھ
ہو گیا میرا نوشہرہ لیر و لیر
چھوڑنے آئے تھے قبرستان تک
رو رہے تھے سب حقیر و بے نظیر
مَیں مرا بھائی مری ہمشیرہ اور
ابّا جی مرحوم اور رخشِ صغیر
کاش آ جائے کسی کو اب بھی رحم
کر دے پھر آباد میرا کاشمیر
آ گیا جب وقت کا کیدو امید
ہو گئے منظر سے غائب رانجھا ہیر
 
امید خواجہ
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets