ان کے کرم کی ان کی نبوت کی روشنی
در آئی حرف حرف میں مدحت کی روشنی
ہر سمت تھا اندھیرا جہالت بھی ساتھ ساتھ
بڑھتی رہے جہاں میں رسالت کی روشنی
لکھی ہے میں نے شوق سے جو نعت مصطفٰی
دل میں اتر گئی ہے قناعت کی روشنی
تعلیم مصطفٰی کی بدولت ہی یہ ہوا
آنے لگی جہاں میں ہدایت کی روشنی
ارشیؔ تو دل و جاں سے فدا ہو رسول پر
محشر میں کام آئے گی مدحت کی روشنی