اے خدا مجھے اپنے نبی کا عشق و ذوق دے دے تو
دل ویران ہے کب سےکہ یہ بستی ہی خالی ہے
اسے اپنے نبی کے ذکر سے معمور کر دے تو
کہ یہ خالی تڑپتا ہے, ادھر ادھر بھٹکتا ہے
یہ دل بنجر زمیں کی مانند ہوا جا رہا ہے کیوں
اسے اک بار پھر یاد نبی سے آباد کر دے تو
بہت عرصہ ہوا جیسےبہت ہی دور ہوں ان سے
مجھے اک خواب میں ان کی جھلک ہی بس دیکھادے تو
نہیں ہوں قابل اس کے میں,یہ خوب جانتی ہوں میں
پر اتنا بھی جانتی ہوں میں کہ کتنا رحیم و کریم ہے تو
یہ دل بے چین کب سے ہے,بڑی ہی بے سکونی ہے
اسے بس راحتیں عشق محمد کی ہی بخش دے تو
اور جاؤں ان کے در پر جب,تو اتنا کہہ سکوں گی میں
میں عاشق محمد ہوں,غلامی نبی میں ہوں