یہاں اقتدار کی دولت کسی کے بھی ہاتھ آ جائے اس کا وہ کچھ ایسا حال کرتا ہے کہ مت پوچھو فلک بنکر ستارے نوچتا ہے معصوم آنکھوں سے اپنی مانگ میں ان کو یوں بھرتا ہے کہ مت پوچھو