Add Poetry

میرے مولا میری دھرتی کو سلامت رکھنا

Poet: Iqra Mahmood By: uzma ahmad, Lahore

میرے مولا میری دھرتی کو سلامت رکھنا
اسکی گلیوں میں امڈتی هوئی هر وحشت کو
نئی امید کی کرنوں سے منور کر دے
اسنے تھاما هے مجھے ماں کی ممتا کی طرح
اسکی آغوش-محبت کو تو قائم رکھنا
اس په پھیلے هیں جو نفرت کے گھنیرے بادل
انکو ایمان کی بوندوں میں بدل دے یا رب
یه جو دشمن هے میرے چاروں طرف ، تاک میں هے
انکو نابود کرمٹی میں ملا دے مولا
یه وطن دنیا کے نقشے په یوں ابھرے یا رب
جیسے مهتاب ابھرتا هے فلک پر تیرے
اس میں بستے سبھی چهرے صدا مسکاتے رهیں
اسکو خوشیوں کی کوئی ایسی دھنک دے مولا
آنچ نه آئے کوئی حرمتِ وطن په کبھی
اسکی عظمت کو صدا قائم و دائم رکھنا
هاتھ اٹھے هیں دعا کو که اس چمن کو میرے
هر بری نظر سے،آفت سے بچانا مالک
هم بھلے هوں یا نه هوں پر میرا دلدار وطن
تا قیامت رهے آباد میرے پیارے مولا

Rate it:
Views: 892
14 Aug, 2018
Related Tags on Occassional / Events Poetry
Load More Tags
More Occassional / Events Poetry
غالب و اقبال ہوں نہ رُوحِ میر غالب و اقبال ہوں نہ رُوحِ میر
تذکرہ اجداد کا ہے نا گزیر
بھُول سکتا ہوں نوشہرہ کس طرح
جس کی مِٹّی سے اُٹھا میرا خمیر
پکّی اینٹوں سے بنی گلیوں کی شان
آج تک ہوں اسکی یادوں کا اسیر
دُور دُور تک لہلہاتے کھیت تھے
آہ وہ نظّارہ ہائے دلپذیر
میرے گھر کا نقشہ تھا کچھ اس طرح
چند کمرے صحن میں منظر پذیر
صحن میں بیت الخلا تھی اک طرف
اور اک برآمدہ بیٹھک نظیر
صحن میں آرام کُرسی بھی تھی ایک
بیٹھتے تھے جس پہ مجلس کے امیر
پیڑ تھا بیری کا بھی اک وسط میں
چار پائیوں کا بھی تھا جمِّ غفیر
حُقّے کی نَے پر ہزاروں تبصرے
بے نوا و دلربا میر و وزیر
گھومتا رہتا بچارا بے زباں
ایک حُقّہ اور سب برناؤ پیر
اس طرف ہمسائے میں ماسی چراغ
جبکہ ان کی پشت پہ ماسی وزیر
سامنے والا مکاں پھپھو کا تھا
جن کے گھر منسوب تھیں آپا نذیر
چند قدموں پر عظیم اور حفیظ تھے
دونوں بھائی با وقار و با ضمیر
شان سے رہتے تھے سارے رشتے دار
لٹکا رہتا تھا کماں کے ساتھ تیر
ایک دوجے کے لئے دیتے تھے جان
سارے شیر و شکر تھے سب با ضمیر
ریل پیل دولت کی تھی گاؤں میں خوب
تھوڑے گھر مزدور تھے باقی امیر
کھا گئی اس کو کسی حاسد کی آنکھ
ہو گیا میرا نوشہرہ لیر و لیر
چھوڑنے آئے تھے قبرستان تک
رو رہے تھے سب حقیر و بے نظیر
مَیں مرا بھائی مری ہمشیرہ اور
ابّا جی مرحوم اور رخشِ صغیر
کاش آ جائے کسی کو اب بھی رحم
کر دے پھر آباد میرا کاشمیر
آ گیا جب وقت کا کیدو امید
ہو گئے منظر سے غائب رانجھا ہیر
 
امید خواجہ
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets