نگاہ_ شوق ہو عشق کا سرمہ ہو
تقاضاء دید ہو پھر طور کا جلنا ہو
عصاء ھدایت ہو بحر کا سینہ ہو
پھر بپھری ہوئی لہروں پہ چلنا ہو
دل صدا دے دل ہی جواب پائے
کیفیت_جذب ہو جام_دل کا چھلکنا ہو
لطف و کرم کی وہ بہار_ پر کیف ہو
چاند کا کٹورہ نور کا بہتا جھرنا ہو
مکتب_دل سے روشنی پھوٹنے لگے
رب ذدنی علما" اور سینے کا چمکنا ہو"
آنسوؤں کی جھڑی لگے کہ اک اک قطرہ
موتی ہو ! اور شان_کریمی کا چننا ہو