ہم اہل قلم ہیں اہل وفا
ہم موت سے ڈرنے والے نہیں
یہ عہد کیا ہے مٹی سے
امید کے پھول کھلائیں گے
تُم لاؤ لشکر لے آؤ
ہم پیچھے ہٹنے والے نہیں
مت لوٹو دیس خزانے کو
اور چھوڑو ظلم کمانے کو
ہم موج رواں ہیں دریا کی
ہم بڑھے تو رکنے والے نہیں
یہ دھرتی امن کی دھرتی ہے
ہر اہل وطن کو یاد رہے
ہم ایک خدا کو مانتے ہیں
ٹکڑوں میں بٹنے والے نہیں
ہم امن پجاری ہیں لیکن
یہ امن پسندی خوف نہیں
تُم ہم سے کرو گے جنگ اگر
ہم جنگ سے ڈرنے والے نہیں