ہو آج ایسا کرم کہ آقا
معطر یہ چار سو ہو جائے
پیام سحر دے جب معوذن
نعت کیلئے مضموں ہو جائے
مستیٴ عشق میں جھوم اٹھوں
جدا بدن سے روح ہو جائے
عشق اپنی معراج کو جا پہنچے
براق، میرا جنوں ہو جائے
ملے وە لطف و کرم کا خزانہ
شفاعت میرا یقیں ہو جائے
دیکھے جب خدا میرا دفتر عمل
ہر صفحہ عشق کا بیاں ہو جائے