یہ صدی آپ کی وہ صدی آپ کی
ہر زمانے میں ہے سروری آپ کی
کلی دل کی ایک ایک کھلنے لگی
گفتگو جب سنی شبنمی آپ کی
پھول ہی پھول کھلنے لگے ہر طرف
جب بھی باد بہاری چلی آپ کی
میں تو اس دل کو دل ہی سمجھتی نہیں
جس کو کھنیچے نہیں دلکشی آپ کی
وہ سدا ظلمتوں میں بھٹکھتی رہی
جس نے دیکھی نہیں روشنی آپ کی
وہ مسلماں یقینا مسلماں نہیں
چھوڑ دے جو اگر پیروی آپ کی
وہی ثابت ہوئے اسفل انسافلین
جو نہیں جانتے برتری آپ کی
میرا مولا بھی راضی اسی سے ہوا
رضا جس کسی کو ملی آپ کی
وہ جو جنت ہے پرتو اسی کا تو ہے
سلطنت جو مدینہ میں تھی آپ کی
اس سے اونچا بھی ہو گا کوئی رتبہ
میزبانی خدا نے جو کی آپ کی
تو تو حیران ہے ایک معراج پر
ساری معراج ہے زندگی آپ کی
کتنے رازوں سے پردہ اٹھاتی رہی
گفتگو آپ کی خامشی آپ کی
گھتیاں فلسفوں کی سلجھنے لگیں
جب سے حاصل ہوئی آگہی آپ کی
ہر طرف سے مصائب تھے گھیرے ہوئے
جب میسر نہ تھی رہبری آپ کی
دور ہونے لگیں سب پریشانیاں
جب سے ہم نے ہے کی پیروی آپ کی
آسماں کہکشاں تارے شمس و قمر
رشک سے دیکھتے ہیں گلی آپ کی
اپنے رب سے دعا ہے کہ اب عمر بھر
میں بھی کرتی رہوں شاعری آپ کی
بس رلاتی وشمہ کو کمی آپ کی
اے نبی اے نبی اے نبی آپ کی