اپنی خواہش پرواز کو سدا حق کی فضا دے
آتی چمن سے پھر لالہ وگل کی صدا بھی کچھ اور ہے
دید کو رنگوں کا حسیں نظارہ گل کی دودن کی زندگی
مگر ہوتی دم سے انکے معطر فضا کچھ اور ہے
تیری قبا تیری رفتار و گفتار کی ادا بھی کچھ اور ہے
خدا کو منظور تیری دستار کی شان بھی کچھ اور ہے