چمن تھا تُو اُس کا وہ تیرا باغبان تھا
زمین تھی تُو اُس کی وہ تیرا آسمان تھا
سہارابنے گا تُو اُس کا دل میں یہ ارمان تھا
تیرے احمال بھی کام نہ آئیں گئے اگرتُو نہ فرمان تھا
تم نے کیے ستم پہ ستم پھربھی تُو اُس کی جان تھا
اُس نے بھی خدمت نہ کی جو حافظءِ قرآن تھا
تم نے اُس کی پروا نہ کی جو تجھ پہ ہرپل قربان تھا
اُس کی خدمت اولاد پہ فرض ہے یہ میرے نبی کا فرمان تھا
بے ادبی کرتے ہو جس سے تم فہیم
تب کیوں نہیں بولا جب تُو بے زبان تھا۔