"Maa Aur Bachpan"
Poet: Ibrahim Shobi By: Ibrahim Shobi, KarachiMujhe Godi Mein Le
Ik Baar Phir Se Maa !
Meri Bachpan Ki Yaado Ko
Dobarah Se Naya Ik Baar Kardey Maa !
Mujhe Hai Yaad Jab Bhi Mein
Kabhi Be Chain Hota Tha
Mujhe Aghosh Mein Le Kar
Tu Seenay Se Lagati Thi
Mujhe Lori Sonaati Thi
Mujhe Har Dar Se, Dukh Se Bachati Thi
Mujhe Mehsoos Hota Tha
Ke Mein Jannat Mein Sota Hon
Mein Jab Bemaar Hota Tha
Teri Shafqat Ke Saaye Me
Shifayabi Mili Mujhkoo
Teri Aghosh Ki Hiddat
Tre Aanchal Ki Woh Thandak
Mein Ab Bhi Chahta Hun Maa !
Marey Bachpan Ki Sab Yaado Ko
Phir Se Taazgi Day Day
Mujhe Phir Goad Mein Le Le
Mujhe Godi Mein Le
Ik Baar Phrse Maa !
More Mother Poetry
مجھ کو یقیں ہے سچ کہتی تھیں جو بھی امی کہتی تھیں مجھ کو یقیں ہے سچ کہتی تھیں جو بھی امی کہتی تھیں
جب میرے بچپن کے دن تھے چاند میں پریاں رہتی تھیں
ایک یہ دن جب اپنوں نے بھی ہم سے ناطہ توڑ لیا
ایک وہ دن جب پیڑ کی شاخیں بوجھ ہمارا سہتی تھیں
ایک یہ دن جب ساری سڑکیں روٹھی روٹھی لگتی ہیں
ایک وہ دن جب آؤ کھیلیں ساری گلیاں کہتی تھیں
ایک یہ دن جب جاگی راتیں دیواروں کو تکتی ہیں
ایک وہ دن جب شاموں کی بھی پلکیں بوجھل رہتی تھیں
ایک یہ دن جب ذہن میں ساری عیاری کی باتیں ہیں
ایک وہ دن جب دل میں بھولی بھالی باتیں رہتی تھیں
ایک یہ دن جب لاکھوں غم اور کال پڑا ہے آنسو کا
ایک وہ دن جب ایک ذرا سی بات پہ ندیاں بہتی تھیں
ایک یہ گھر جس گھر میں میرا ساز و ساماں رہتا ہے
ایک وہ گھر جس گھر میں میری بوڑھی نانی رہتی تھیں
جب میرے بچپن کے دن تھے چاند میں پریاں رہتی تھیں
ایک یہ دن جب اپنوں نے بھی ہم سے ناطہ توڑ لیا
ایک وہ دن جب پیڑ کی شاخیں بوجھ ہمارا سہتی تھیں
ایک یہ دن جب ساری سڑکیں روٹھی روٹھی لگتی ہیں
ایک وہ دن جب آؤ کھیلیں ساری گلیاں کہتی تھیں
ایک یہ دن جب جاگی راتیں دیواروں کو تکتی ہیں
ایک وہ دن جب شاموں کی بھی پلکیں بوجھل رہتی تھیں
ایک یہ دن جب ذہن میں ساری عیاری کی باتیں ہیں
ایک وہ دن جب دل میں بھولی بھالی باتیں رہتی تھیں
ایک یہ دن جب لاکھوں غم اور کال پڑا ہے آنسو کا
ایک وہ دن جب ایک ذرا سی بات پہ ندیاں بہتی تھیں
ایک یہ گھر جس گھر میں میرا ساز و ساماں رہتا ہے
ایک وہ گھر جس گھر میں میری بوڑھی نانی رہتی تھیں
اسلم






