Poetries by سیف عبدالوحید فانی
یہ سورج کی ضیا ہے یا چاند درخشاں ہے یہ سورج کی ضیا ہے یا چاند درخشاں ہے
بے پردہ جو جاناں ہے تو ہر ذرہ ضوفشاں ہے
بلبل دل تھام کے بیٹھا ہے اپنے نشیمن میں
جب سے اس نے یہ سنا ہے کہ گل پہ بہاراں ہے
رو رو کے دور سے جو روشن ہے مرے آگے
اجلا تارا ہے کہ پرنم چشمِ غزالاں ہے
ہر گز وہ اپنے جگر پارے کو نہ سیتا جو
ہوتا معلوم اسے کہ چاک گریباں ہے سیف عبدالوحید فانی
بے پردہ جو جاناں ہے تو ہر ذرہ ضوفشاں ہے
بلبل دل تھام کے بیٹھا ہے اپنے نشیمن میں
جب سے اس نے یہ سنا ہے کہ گل پہ بہاراں ہے
رو رو کے دور سے جو روشن ہے مرے آگے
اجلا تارا ہے کہ پرنم چشمِ غزالاں ہے
ہر گز وہ اپنے جگر پارے کو نہ سیتا جو
ہوتا معلوم اسے کہ چاک گریباں ہے سیف عبدالوحید فانی