اے وطن میرے وطن پاک وطن پیارے وطن
جاں فزاء تیری بہاروں پہ ہے قرباں اپنا تن ، من اور دھن
اے چمن میرے چمن پاک چمن پیارے چمن
ترے پھولوں ، ترے خاروں پہ ہے قرباں اپنا تن ، من اور دھن
اے وطن میرے وطن پاک وطن پیارے وطن
اے وطن میرے وطن پاک وطن پیارے وطن
جگ مگ جگ مگ کرتے ترے سبھی در و دیوار
اور تیرے سبھی دلکش نظاروں پہ ہے قرباں اپنا تن ، من اور دھن
اے وطن میرے وطن پاک وطن پیارے وطن
اے وطن میرے وطن پاک وطن پیارے وطن
ترے کھیتوں، صحراؤں، میدانوں اور سمندروں
اور آسماں سے باتیں کرتے ہوئے پہاڑوں پہ ہے قرباں اپنا تن ، من اور دھن
اے وطن میرے وطن پاک وطن پیارے وطن
اے وطن میرے وطن پاک وطن پیارے وطن
حوصلہ ہے بلند ، ہمت ہے جواں ، جرات کے ہیں جو نشاں
تیرے پیاروں ، تیرے جانبازوں اور جانثاروں پہ ہے قرباں اپنا تن ، من اور دھن
اے وطن میرے وطن پاک وطن پیارے وطن
اے وطن میرے وطن پاک وطن پیارے وطن
بزدل دشمن کے جو واروں سے
خوں میں نہلائے ہوئے اُن پیاروں سے
مستقبل کے جو تھے، اپنے امیں
مسلے ہوئے ان گلزاروں سے
عہد کرتے ہیں ان کے پیاروں سے
اِن سب دکھ درد کے ماروں سے
اور پریشاں حال سب بے قراروں سے
ننھے منے اپنے سب جانثاروں سے
اور تڑپتے ہوئے سب نونہالوں سے
نہ خون ان کا رائیگاں جائے گا
اُن کا دشمن کبھی سکوں نہ پائے گا
بدلہ ان کا لیں گے اس طرح
زمانہ صدیوں بھلا نہ پائے گا
آرام سے نہ بیٹھیں گے تب تلک
جب تلک وہ اپنے کئے کی سزا نہ پائے گا
جو اپنے وطن سے نہ کرے گا وفا
وہ کسی اور سے بھی وفا نہ پائے گا
اپنے اسی عہد و پیماں پہ ہے قرباں اپنا تن ، من اور دھن
اے وطن میرے وطن پاک وطن پیارے وطن
تجھ پہ ہے قرباں اپنا تن ، من اور دھن
اے وطن میرے وطن پاک وطن پیارے وطن
اے وطن میرے وطن پاک وطن پیارے وطن