جب تلک ملا نھیں تھا بھت ڈرایا گیا تھا
خدایا مجھے تیری راہ سے بہکایا گیاتھا
میں خود کونسا مرے جا رھا تھا چلنے کو
مجھے تو انگلی پکڑ کر چلنا سکھایا گیا تھا
ان سے بہادری کی امیدیں باندھے ھوئے تھے لوگ
جنکو نصاب میں ہی ڈرنا پڑھایا گیا تھا
پاکستان کی بات چھوڑ میاں! اپنی فکر کر
یہ تو اسی دن بن گیاتھا جب کُن فرمایاگیاتھا
اے فرشتو تمیز سے بات کرو مجھ آدم زاد سے
تمہارے بڑوں کو میرے آگے جھکایا گیاتھا