اللہ اللہ! ہو بیاں کیسے جلالت اُن کی
عرش اُن کا ہے ، زمیں اُن کی ہے، جنت اُن کی
رب عطا کرتا ہے ، قاسم ہیں ہمارے آقا
جو ملا ، جس کو ملا ہے وہ عنایت اُن کی
وہ ہیں محبوب خدا مِلک میں اُن کی سب کچھ
چار سُو سکّہ رواں اُن کا ، حکومت اُن کی
اُن کا دیوانہ ہی مومن ہے مکمل مومن
جانِ ایمان ہے لاریب! محبت اُن کی
نجدی منہ تکتے رہیں گے پَہ ہماری خاطر
کام آے گی سرِحشر شفاعت اُن کی
اُن کی نسبت کا ہے مارہرہ حسیٖں اک مرکز
ہم کو مارہرہ سے حاصل ہوئی نسبت اُن کی
ہے یہ عشقیؔ و رضاؔ ، نوریؔ و عینیؔ کی نظر
کرتا ہے رضوی مشاہدؔ جو یہ مدحت اُن کی