میرا اب جی یہ چاہتا ہے اپنی ذاتِ خِلوت سے ہجومِ دنیا کی نِسبَت سے ناتہ توڑ کر اپنا تیری مَنزل کی جانب کَہیں روپوش ہو جاؤں میں ایک دَرویش ہو جاؤں