ہو دُعاوں میں میری اثر اےخُدا
رحم کر اے خُدا، رحم کر اے خُدا
سارے اہلِ وطن شاد و آباد ہوں
اور لگے نہ اِنہیں پھر نظر اے خُدا
کوئی محکوم ہو اور نہ محتاج ہو
زندگی چین سے ہو بسر اے خُدا
اِس چمن میں بہاروں کا ہی راج ہو
اور خزاں کا نہ ہو پھر گزر اے خُدا
منزلوں کی طرف جو بھی ہیں گامزن
تلخ اِن کا نہ ہو یہ سفر اے خُدا
حادثہ ہو نہ کوئی کہیں اے سُہیل
عافیت عام ہو اس قدر اے خُدا
آمین