سکون کی تلاش میں بھٹک رہا ہے دربدر
ادھر گیا، اُدھر گیا، یہاں گیا، وہاں گیا
سکون دل ملا نہیں اُسے کسی جگہ بھی پر
بے کلی کا بوجھ وہ اُٹھائے ہر طرف پھرا
سکونِ دل ملا نہیں اسے کسی جگہ بھی پر
گیا وہ مَے کدوں میں بھی
گیا وہ مندروں میں بھی
گیا وہ مسجدوں میں بھی
گیا شوالوں میں بھی وہ
صومعوں میں بھی تو گیا
گیا وہ خاک چھاننے
کلیسا، گرو دوارہ کی
سکونِ دل ملا نہیں اُسے کسی جگہ بھی پر
پاک قرآں نے پکارا
اِدھر آ اے دلِ بے کل
سکون کی تلاش میں بھٹک نہ تو اِدھر اُدھر
تو میرے ساز کو تو سُن
یہ ساز ہے سازِ حق
تو میرے نغموں کو تو سُن
یہ نغمے ہیں نغماتِ حق
سکونِ دل ملے گا تجھ کو
میرے تابندہ اوراق میں
بھٹک نہ تو اِدھر اُدھر
سکون کی تلاش میں
اطمینانِ قلب وجگر
ہے فقط ذکرُ اللہ میں
بن جا تُوذاکر خدا
سکونِ دل بنے گا پھر دیکھنا ترا غلام