عشق دیوانہ. ( مزاحیہ )
Poet: ا ے اییس عارف By: ا ے اییس عارف, Mississaugaکر کے تھیا تھیا ناچ نچائے عشق دیوانہ
سمجھ کی سمجھ میں دہی جمائے عشق دیوانہ
آنکھیں میچے بھول بھولا کے چپکے چپکے
اور دلربا سے ہوش اڑوائے عشق دیوانہ
اس کے رستے اپنے رستے کس کے رستے
بس ایک ہی راستہ یاد کرائے عشق دیوانہ
رات کو جاگے تار ے گن کے دن کو سوئے
اور خوابوں میں بھی الو بنائے عشق دیوانہ
کالی کلوٹی' کرمہ جوگی ' بھاگ بھری تھی
پر " کمو " آگے دل دھڑکائے عشق دیوانہ
سب کو چھوڑ ے بھاگے اسکے دم کے پیچھے
جگ میں رہ کے جگ ہنسائے عشق دیوانہ
عشق کیا ہے عشق کریں گے اور مریں گے
مجنوں بن کے مجرا کرائے عشق دیوانہ
گلی میں اس کے چکر لگوائے شام سویر ے
آتے جاتے کتے سے بھی یاری کرائے عشق دیوانہ
رفتہ رفتہ گلے میں ایسے بانہیں پڑی تھیں
اور وہ ہنس رھا تھا منہ چھپائے عشق دیوانہ
اک دن ہم بھی پوچھ رہے تھے عارف اس سے
کیوں بیچ سڑک میں چپت لگوائے عشق دیوانہ
More Funny Poetry






